ہمیشہ یا درکھنا کہ منز لیں کبھی کسی کے گھر جا کر حاضری نہیں دیتیں ۔ راستوں پر چلنے سے ہی راستے نکلتے ہیں۔ اس لیے اس وقت تک اپنے قدموں کو کبھی مت روکنا، اس وقت تک کبھی ہمت نہ ہارنا جب تک اپنی منزل کو حاصل نہ کر لو جب تک اپنےمقصد کو نا پالو۔
کل رات وہ کچھ زیادہ ہی یا د آرہی تھی میں نے ارادہ کیا کہ صبح تہجد کے وقت اپنے رب کے آگے سجدہ ریز ہو کر اسے بھولنے کی دعا کروں گا۔ جب تین بجے ، میں اٹھا وضو کیا چار رکعت نفل ادا کیے ۔ دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے ہی تھے کہ سسکتے ہوئے ہونٹؤں سے بے دھڑک نکلا ۔ یا اللہ! اسے میر ا کردے نا، یا اللہ ! اسے میرا کر دے نا۔ جب کسی تعلق میں محسوس ہو کہ شاید ہم دوسروں پر مسلط ہورہے ہیں۔ تو تعلق ختم نہیں کرنا چاہیے بلکہ خاموش ہوجانا چاہیے۔پھر اگر کوئی تمہاری اس خاموشی سے الجھن کا شکار ہو توسمجھ جاؤ کہ اس کےساتھ تعلق بہت مضبوط ہے اور اگر وہ اس تعلق کو نبھانے میں کو تاہی کرتا ہے۔
تو ضرور کوئی وجہ ہوگی ۔ لیکن جب تمہارا خاموش رہنا کس کو متوجہ نہ کرے تو پھر اسی خاموشی سے تعلق ختم کر لینا چاہیے۔ اسی میں بھر م رہ جائےگا۔ عورتوں کی ایک خصلت یہ بھی ہے۔ کہ وہ دوسروں کےکام کی باتیں بھول جاتی ہیں۔ اور اپنے کام کی باتیں دوسروں کو بتادیتی ہیں۔ آپ پوری عمر جی لیں۔ ہر روز اپنے بارے میں کچھ نیا جانتے رہیں گے ۔ پھر کوئی احمق آتا ہے۔ اور کہتا ہے ” میں آپ کو اچھی طرح جانتا ہوں”۔وفا کا تعلق عورت یامرد سے منسلک نہیں ، اس کا تعلق طبیعت ، نیت اور تربیت سے ہے۔ سچارشتہ وہی ہوتا ہے جو لڑائی کے بعد ہلکی سی مسکراہٹ سے دوبارہ جڑ جائے۔
اگر کوئی شخص آپ کو چھوڑ کر چلا جائے یا آپ سے منہ پھیر لے تو غمگین نہ ہوں کیونکہ ممکن ہے آپ کی اس دعا کا نتیجہ ہوجو آپ نے کبھی مانگی تھی کہ اے اللہ! مجھے ہر اس چیز سے دور کر دے ۔ جو میرے لیے بہتر نہیں ہے۔ کچھ لوگ دل میں ایسے بسے ہوتے ہے۔ جنہیں دل سے نکا لو توجان نکلتی ہے۔ بہترین ہمسفر کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ وہ آپ اسے اختلاف اور ناراضگی کے باوجود بھی آپ کا خیال رکھنا اور فکر کرنا نہیں چھوڑتا۔ ہمارے لہجے کی خاموشی ہمیشہ ہماری اکڑ نہیں ہوتی بلکہ ہماری زندگی میں برداشت کئی ہوئی تلخیون کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ اور پھر میں نے ان لوگوں کے لیے جینا چھوڑ کہ ان لوگوں کےلیے جینا شروع کیا جو مجھ سے محبت کرتے ہیں۔
محبتوں کو سنبھالنا ہر ایک کی بس کی بات نہیں ہوتی، محبتیں انسان کو نفرتوں سے زیاہ دتھکاوٹ دیتی ہیں۔ جس انسان میں وفاداری نہ ہو اس کےسا تھ دوستی کرنے کا مطلب خود کو ذلیل کرنا ہے۔ زندگی کو اتنا سستا نہ بناؤ کہ کوئی گھٹیا شخص اس سے کھیل کر چلا جائے۔