جب آپ کا دل درد سے بھر جائے اور آنکھوں میں آ ن س و آجائے تو اس رب سے چھپکے چھپکے باتیں کر لیاں کریں وہ سب جانتا ہے لیکن آپ سے سننا چاہتا ہے ۔ہر معذرت کرنے والا نہ خطا وار ہوتا ہے ، نہ کمزور یہ صفت تو وفادار لوگوں میں پائی جاتی ہے۔ خوبصورت چہرہ بھی بورھا ہوجاتا ہے پر کشش جسم بھی ایک دن ڈھل جاتا ہے لیکن ایک اچھا انسان ہمیشہ اچھا انسان ہی رہتا ہے۔ زندگی میں ہمیشہ خود پر ڈیپنڈ کرنا چاہئے خود سے توقعات لگانا چاہئیں کسی دوسرے سے لگائی گئی توقعات ہمیشہ تکلیف دیتی ہیں۔کوشش کریں
زندگی کا ہر لمحہ اپنی طرف سے سب کے ساتھ اچھے سے اچھا گزرے کیونکہ زندگی نہیں رہتی لیکن اچھی یادیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔ جو شخص آپ کے سامنے دوسروں کی برائی کرتا ہے اس سے یہ امید کبھی نہ رکھیں کہ وہ دوسروں کے سامنے آپ کی تعریف کرے گا۔ یا اللہ جس دن میں تیرے پاس آؤں اس حالت میں آؤں کہ میری روح بالکل شفاف اور گ ن ا ہ و ں سے پاک ہو میری توبہ قبول ہو چکی ہو اور تو مجھے معاف کر چکا ہو۔حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ر وایت کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی مخلوق پر رحم کرنے والوں
پر اللہ رب العزت رحم فرماتے ہیں، تم اہل زمین پر رحم کرو، آسمان والا تم پر رحم فرمائے گا۔حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں.کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو ایک یا دو بار نہیں بلکہ کئی بار یہ فرماتے ہوئے سنا جب کوئی شخص نیک اعمال کرتا رہتا ہے پھر مرض یا سفر اسے اعمال سے روک دیتے ہیں تو اس کے لئے اتنا ہی اجر لکھا جاتا ہے جس طرح وہ صحت اور قیام کی حالت میں کیا کرتا تھا یعنی مرض یا سفر کی وجہ سے اگر کوئی شخص نیک اعمال نہیں کرسکتا تو اس کے سابقہ معمول کے مطابق اسے اجر دیا جاتا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ ہر رات آسمان دنیا پر آتے ہیں جب آخری ایک تہائی رات باقی رہ جاتی ہے پس وہ فرماتا ہے کوئی ہے مجھ سے دعا کرنے والا میں اس کی دعا قبول کروں، کوئی ہے مانگنے والا میں اسے دوں، کوئی ہے جو مجھ سے بخشش طلب کرے تو میں اسے بخش دوں۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ لوگوں نے کہا اے اللہ کے رسول! کیا ہم قیامت کے روز اپنے رب کا دیدار کریں گے؟ آپؐ نے فرمایا: کیا دوپہر کے وقت جب مطلع بالکل صاف ہو تو تمہیں
سورج دیکھنے میں کوئی تکلیف یا رکاوٹ محسوس ہوتی ہے؟ انہوں نے کہا نہیں پھر آپؐ نے فرمایا کیا چودھویں رات کا چاند دیکھنے میں تمہیںکوئی دقت محسوس ہوتی ہے جب کہ بادل بھی نہ ہوں؟ انہوں نے کہا نہیں۔ آپؐ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تمہیں اس باری تعالیٰ کا دیدار کرنے میں بس اس قدر تکلیف محسوس ہوگی جس قدر ان دونوں (سورج و چاند) میں سے کسی ایک کو دیکھنے میں ہوتی ہے (جس طرح انہیں دیکھتے ہو ویسے ہی اسے دیکھو گے)۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین