عورت کا یہ ہنر ہے کہ وہ مرد کوکئی طرح کی موت دے سکتی ہے۔ عورت کو ڈر ہر مرد سے لگتا ہے سوائے اس کے جو اسے پسند آجائے پھر چاہے وہ شرابی ، زانی یا قاتل ہی کیوں نہ ہو۔ کسی بھی حسین عورت کا کسی اور کےساتھ ہونا ہمیں ہماری حق تلفی محسوس ہوتی ہے۔
ہمارے معاشرے میں جب کوئی لڑکا خراب ہوجائے تو کہتے ہیں کہ اس کی شادی کردو اور جب کوئی لڑکی خراب ہوجائے تو کہتے ہیں اس سے شادی مت کرو۔ بستر، روٹی ، کپڑا ، بچے ، کمرہ ،شاعری ان سب سے باہربھی اک عورت ہے۔ وفادار مرد کا ساتھ ہوتو پھر دنیا کی کوئی طاقت عورت کو نہیں رولا سکتی۔
عورت کا بھروسہ اعتما د کبھی مت تو ڑیں ، اس کے ساتھ لوگوں کے سامنے عزت سےپیش آئیں، اس کی تعریف میں کنجوسی نہ کریں۔ پھر دیکھیں آپ کی زندگی کو ایک عورت کتنی پرسکون بنا دے گی، آپ پر یہ جان نچھاور کردے گی۔ محبت شرطوں پر نہیں کی جاتی ، محبت میں جو جہاں ہے ، جیسا ہے، اسے ویسا ہی قبول کیاجاتاہے۔ عورت ایسا مرد چاہتی ہے جس کا مستقبل اچھا ہو۔
مرد ایسی عورت چاہتا ہے جس کا ماضی اچھا ہو۔ گھٹیا موسیقی ، بد ذائقہ تمباکو اور مسلسل بولتی عورت ناقابل برداشت ہوتی ہے۔ مرد اس روئے زمین پراللہ کا نائب ہے باقی سب اس کی خدمت ، خاطر کے لیے بنایا گیا ہے۔ ان میں سب سے حسین چیز عورت ہے۔ عورت صرف ایک بار محبت کرتی ہے۔ اس کے بعد صرف بدلے لیتی ہے۔ عورت اگرپرندے کی صورت میں خلق ہوتی، تو ضرور “مور” ہوتی۔ اگر چوپائے کی صورت میں خلق کی جاتی، تو ضرور “ہرن” ہوتی۔
اگر کیڑے مکوڑے کی صورت میں خلق کی جاتی، تو ضرور “تتلی ” ہوتی ۔ لیکن و ہ انسان خلق ہوئی تاکہ ماں ، بہن اور عشق (بیوی) بنے۔ عورت اتنی بڑی اشرف المخلوقات میں سے ہے ، اس حد تک نازک مزاج ہے کہ اک پھول اسے راضی اور خوش کردیتا ہے ۔اور اک لفظ اسے مار دیتا ہے۔ تعجب آور ہے کہ عورت اپنے بچپن میں اپنے باپ کے لیے برکت کے دروازے کھولتی ہے۔ اپنی جوانی میں اپنے شوہر کا ایمان کامل کرتی ہے۔ اور جب ماں بنتی ہے۔ تو جنت اس کے قدموں تلے رکھ دی جاتی ہے۔