آئل گلینڈ بلاک ہونے کی وجہ سے آنکھ پر خصوصاًپلکوں کے آس پاس سرخ رنگ کا دانہ نکل آتا ہے ۔ یہ دانہ بیکٹیریاز کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے ۔ اکثر ان دانوں کاصحت پر کوئی اثر مرتب نہیں ہوتا ہے اور کسی طبی علاج کی ضرورت نہیں پڑتی لیکن اس کا ہونا چہرے پر بد نما لگتا ہے
اور تکلیف کا.باعث بھی بنتا ہے ۔ آنکھ کا دانہ خود ہی ٹھیک بھی ہوجاتا ہے لیکن اگر صفائی کا خیال اور احتیاط نہ رکھی جائے تو یہ بگڑ کر بینائی کو بھی متاثر کر سکتا ہے ۔سرسوں کا پیسٹ بنا کر ایک چمچ استعمال کرنے سے یہ سینے کی جلن کو دور کرتا ہے لیکن اس کو استعمال کرنے کے لئے آپ کو چاہئیے خشک سرسوں، ایک سے دو کپ پانی، ایک چمچ ہلدی اور ایک چمچ نمک، کالی مرچ اور تھوڑا سا پسا ہوا لہسن۔ ان تمام چیزوں کو ایک پین میں ڈالیں اور اچھی طرح پکائیں جب تک کہ گاڑھا سا پیسٹ تیار نہ ہوجائے۔ تقریباً ادھے گھنٹے میں سرسوں کا پیسٹ تیار ہوجائے گا۔ تیزبیت یا جلن کی صورت میں
ایک چمچ سرسوں کا پیسٹ سادے پانی کے ساتھ استعمال کریں آپ دیکھیں گے کہ تیزابیت جلد ہی ختم ہوجائے گی اور آپ کو راحت ملے گی۔.سرسوں کی چائے بنانے کے لئے آپ کو چاہیئے ایک کپ پانی کو ابالیں اس میں آدھا چمچ سرسوں کا پاؤڈر، دارچینی پاؤڈر، لیموں، چائے کے پتے اور پسی ہوئی ادرک۔ ان تمام چیزوں کو پندرہ منٹ پکائیں اور جوش آنے پر چھان لیں۔ اس کو نیم ٹھنڈا کرکے پیئییں اس سے کھانا بھی جلد ہضم ہوگا اور تیزابیت کا مسئلہ بھی کنٹرول میں آجائے گا۔سرسوں کے پاؤڈر کو لسی میں ڈال کر مکس کریں اور اس میں آدھا چمچ ادرک کا پاؤڈر مکس کرکے نیم ٹھنڈا استعمال کرنے سے بھی سینے
کی جلن ختم ہوسکتی ہے۔ اس کا ایک اور فائدہ یہ بھی ہے اگر آپ کو کھٹی ڈکاریں آتی ہیں تو بھی اس کو ایک گلاس بھر کر پی لیں یہ بہت فائدہ مند ہے۔سرسوں کے پاؤڈر یا پیسٹ دونوں پر شہد ڈال کر پینے سے جلن و سوزش کے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ لہذا سرسوں کو استعمال کریں اور ان چھوٹے مسائل کو حل کریں تاکہ بڑی بیماریوں سے بچ سکیں۔