باپ کی پگڑی بچانے کے لئے لڑکی شادی کے لئے تیار ہو گئی نکاح کادن تھالڑکی نے اس لڑکے کو کال کی جس سے وہ کبھی پیار کرتی تھی اور اسے کہا کہ شادی میں ضرور آناد لڑکے نے منع کردیالیکن لڑکی کے بہت اصرار کرنے پر ومان گیا جب نکاح کادن تھا اور نکاح کاوقت ہوا تو وہ لڑکی کے سامنے کھڑ اتھاوہ لڑکا اس لڑکی کی دی ہوئی انگوٹھی پہن کر آیاہواتھاجو کبھی اس لڑکی نے اسے دی تھی ۔
مولوی صاحب نے پہلا قبول ہے کہنے کو کہاڑ کی کاپیتی ہوئی آواز میں بولی قبول ہے لڑکی نے لڑکے کی طرف دیکھاتووہ گردن جھکاۓ کھڑاتھامولوی صاحب نے دوسری قبول ہے کہنے کو کہا تولڑ کے نے انگوٹھی اتار دی جب لڑکی نے تیسر اقبول ہے کہاتولڑ کے کی آنکھ سے ایک آنسو نکل کر اس کے رخسار پر بہ گیلاس لڑکے کے ہاتھ سے انگوٹھی گری اور وہ چلا گیا لڑ کی
La کی رخصتی ہوئی اور وہ گھر پہنچ گئی لڑکی بھی جاکر بیٹھی تھی کہ اس کی دوست کو ایک کال آئی اور کال سنتے ہیں لڑکی کی دوست کے ہاتھ سے موبائل گر گیا اس لڑکی کے اصرار کرنے پر لڑکی کی دوست نے اسے بتایا تھا کہ ۔ شادی ہال سے جاتے وقت ایک لڑکے کا ایکسیڈنٹ ہوا اور وہ وہیں مر گیا یہ سننا تھا کہ لڑکی کے پاؤں کے
نیچے سے زمین نکل گئی مانو جیسے اس لڑکی پر آسمان آ گرا ہو وہ اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھی اچانک لڑکی کو پھوٹ کر روتے ہوئے یاد آیا کہ اس لڑکے نے کہا تھا کہ اگر میں نکارت آیا تو مر جاؤں گا اور لڑکی کے اصرار کرنے پر ہی وہ آیاتھالڑ کی اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی کہ میرے کہنے پر وہ آیا تھا آج کے بعد اس بوجھ کے
ساتھ زندگی گزارنی پڑے گی کہ وہ میری وجہ سے مر گیا اوراس ازیت میں جینا ہے کہ وہ میری وجہ سے مر گیامر وجس سے سچی محبت کرتا ہے تو قبر تک ساتھ نبھاتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ وہ محبت ہو ہوس نہ ہو ۔