بیٹی سے پیار نہیں کیا جا تا ، بلکہ بیٹی پر خود ہی پیار آ جا تا ہے بیٹی سے کھیلتے کھیلتے ، پتا ہی نہیں چلتا کہ کب اس کی رخصتی کا وقت آ پہنچتا ہے ،
سٹور کے سامان میں کوئی ٹوٹی پھوٹی گڑیا ملتی ہے ، تو ایسے لگتا ہے جیسے پھر سے بچپن لیے بیٹی بھاگتی ہوئی آۓ گی بابا یہ میری گڑیا ہے ، اللہ پاک ہر بیٹی کے بہت اچھے نصیب کرے ، آمین !
ضروری نہیں روشنیاں چراغوں سے ہی ہوں بیٹیاں بھی گھروں میں اجالا کرتی ہیں ! بیٹی کی پیدائش پر دل چھوٹا کرنے والوں سن لو اگر بیٹی عیب ہوتی تو رسول اللہ ﷺ کا آنگن چار چارکلیوں سے نہ مہکتا ! اپنی بیٹی کوسنڈریلانہیں فاطمہ بنت محمد ﷺ بنائے اور بیٹے کو سیکھائیں کہ ہیری پوٹر سوپر مین جیسے کردار محض دھوکہ میں اصل ہیروتو عمر ، میں علی ، ہیں !
میں نے کہا بابا جانی ! اگر جو میں زندگی کی جنگ ہارگئی تو ؟؟ سر پر ہاتھ رکھ کر کہنے لگے ۔ میرا بچہ جن بیٹیوں کے تعلق اللہ پاک سے مضبوط ہوتے ہیں ، وہ بھی بھی زندگی کی کوئی جنگ نہیں ہارسکتیں !
کتناحق مہر لکھا جاۓ ؟ میں تو لے زیورلکھوادوں نہیں میں نے اپنی بیٹی کو سب کچھ دے دیا ہے بس عزت چاہیے اپنے بیٹے سے نہیں ، اپنی بیوی کو ساری زندگی عزت دے ، حق مہر میں لکھ دو ، عزت عورت کی !
والدین اپنی بیٹی کو دنیا کی ہر چیز دیتے ہیں صرف جو نہیں دے سکتے وہ ہے نصیب اللہ سب بہنوں اور بیٹیوں کے نصیب اچھے کرے آمین !