بیوی سے کہا تھا والدین کی بات بری لگے تو انہیں کچھ نہ کہنا اکیلے میں مجھے جوتے مار لینا، بہروز سبزواری

بہروز سبزواری حال ہی میں ایک انٹرویو میں نظر آئے جہاں وہ اپنی سابقہ بہو سائرہ یوسف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ: ” میں کہتا ہوں سائرہ سے کہ تم بھی زندگی میں سیٹ ہوجاؤ۔ ایسا کیوں نہیں ہوسکتا؟ سائرہ آج بھی میری بیٹی ہے۔ نوریح ہمارے گھر کی جان ہے۔ شہروز اور سائرہ کے مزاج الگ تھے یہ اللہ کی مرضی ہے لیکن ہم نے سائرہ کو گھر سے کبھی الگ نہیں کیا وہ آج بھی ہمارے خاندان کا حصہ ہے۔ وہ میری بیٹی ہے میں خود اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ “

بہروز سبزواری نے کہا ہے کہ شادی کی ابتدا میں اپنی بیگم سے کہا تھا کہ اگر میرے والدین کی کوئی بات تم کو بری لگ جائے تو انہیں کچھ مت کہنا بلکہ کمرے میں آکر مجھے جوتے مار لینا۔

نوریح کے حوالے سے کہتے ہیں کہ: ” وہ مجھے پاپا کہتی ہے اور میری بیوی سفینہ کو ماما کہتی ہے جبکہ شہروز کو بابا اور سائرہ کو می می کہتی ہے اور صدف سے اس کی بہت دوستی ہے تو اس کا وہ نام لیتی ہے۔ نوریح ہمارے گھر کی جان ہے۔ نوریح اپنی چھوٹی بہن زہرا کی پیدائش پر اتنی خوش ہے کہ میں بتا نہیں سکتا۔ سارا دن اسے گود میں لئے بیٹھی رہتی ہے۔ ہمیں کہتی ہے پاپا آپ کمرے سے آؤٹ اور سارا دن چھوٹی بن کو گود میں لئے رہتی ہے۔ “

بہروز سبزواری سے انٹرویو کے دوران آج کل ناکام ہونے والی شادیوں کی وجوہات کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ” میں سمجھتا ہوں آجکل شادیاں اور رشتے ٹوٹنے کی اصل وجہ دکھاوا ہے، لوگ پہلے تو ایک دوسرے کو متاثر کرنے کیلیئے شادی کی مہنگی تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں اور ضرورت سے زیادہ پیسہ خرچ کرتے ہیں جسکی ضرورت بھی نہیں ہوتی، اس سے ہوتا یہ ہے کہ سامنے والے کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں کیونکہ اسے ایسا لگتا ہے کہ یہی لائف اسٹائل اسے جینا ہے، پر شادی کے چند سالوں بعد چیزیں مختلف ہوجاتی ہیں ایسے میں پھر ایڈجسٹ کرنا مشکل ہوجاتا ہے، اور پھر یہ باتیں رشتہ ختم ہونے کی وجہ بنتی ہیں۔ اور ان چیزوں کو بڑھاوا مارننگ شوز دے رہے ہیں اسے دیکھ کر نوجوان لڑکیوں کی شادی کو لے کے امیدیں بڑھ جاتی ہیں”۔ جب ان سے سائرہ کے ساتھ رشتے کے بارے میں پوچھ گیا تو انھوں نے کہا، “سائرہ میری بیٹی جیسی ہے اگر اُسکی اور شہروز کی آپس میں نہیں بنی تو اس سے ہمارا رشتہ تو خراب نہیں ہوگا، میں تو سائرہ کو کہتا ہوں کہ بیٹا تم بھی اب سیٹل ہوجاؤ اپنا گھر بساؤ اب جب اسے بہتر لگے میں ہمیشہ اسکے ساتھ ہوں اور نورے تو ہماری جان ہے، ہم لوگوں کے آپس میں کوئی اختلافات نہیں ہیں یہ سب سوشل میڈیا کی اپنی کہانیاں ہیں”۔

Check Also

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ ایک دن اپنے علاقے کے تندورچی کی دوکان پر گئےاور کہا

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *