بیوی کو قریب کرنے والی حرکت

اکثر عورتیں مجھے شکوہ کناں نظر آتی ہیں کہ ان کے خاوند ان کے قریب نہیں آتے ۔۔۔ ذیل میں معاشرتی تجربات سے چند ایسے تصرفات لکھ رہی ہوں جن کا خیال رکھنے سے آپ کا خاوند کبھی بھی آپ سے دور نہیں ہوگا

باد شدید غیرت غیرت پر شوہر کو مطلوب ہوتی ہے ، لیکن جب غیرت اپنی حد سے بڑھ جاۓ تو شوہر کے لیے عدم اعتماد پیدا کر دیتی ہے

: ۲ ۔ اپنی بیوٹی کیئر نہ رکھنا اکثر بیویاں شادی کے کچھ عرصہ بعد ہی شوہر کے لیے زیب و زینت اور اپنے جسم کی کیئر کرنا یکسر چھوڑ دیتی ہیں ، جبکہ کسی پارٹی یا فنکشن میں جانے کے لیے اس کا اہتمام کرتی ہیں یہ چیز مردوں میں غصہ کر دیتی ہے ۔

: ۳ ۔ چہرے پر ہر وقت تیوری چڑھاۓ رکھنا اکثر چیز جس سے خاوند مبعوض ہوتا ہے وہ ، ہمہ وقت منہ چڑانے والی اور عصیلی عورت ہے اگر آپ میں ایسی عادت ہے تو اس عادت کو مسکراہٹ والی عادت میں بدل دیں چند دن میں مثبت رزلٹ آپ کے سامنے ہوگا ۔

۴۔ جب آپ اپنے شوہر کو خاموش پائیں تو جو اس کے دل میں ہے اس کو جاننے کے لیے اصرار نہ کریں ، اس سے بھی غصہ آنے کے امکانات ہوتے ہیں ، پانی وغیرہ پلائیں اور ان کو اس حالت میں چھوڑ دیں وہ پرسکون ہونے کے بعد خود آپ کو اپنی تنگی اور پریشانی سے آگاہ کرے گا

: ۵ ۔ شکوے شکایتیں کرنے میں غلط وقت کا چناؤ اکثر بیویاں خاوند کے گھر آتے ہی شکایتوں کا پنڈارا لے کر بیٹھ جاتیں ہیں ، بلاشبہ شکوے شکایتیں انسانی زندگی کا حصہ ہیں ان سے کسی کو مفر نہیں ، اگر ان شکوک و شبہات کی ٹائمنگ درست ہوجاۓ تو نہ صرف یہ دور ہو سکتے ہیں بلکہ آئندہ ان شکوے شکایتوں میں بہت حد تک کمی بھی ہوسکتی ہے

ایک انچی بیوی کے لیے شکایات کا درست وقت وظیفہ زوجیت کا درمیانی وقت ہوتا ہے اس میں خاوند آپ کی بات کو یکسوئی سے سنے گا بھی اور مثبت ری ایکشن بھی لے گا ان شاء الله

مرد اور عورت کو ہر گز یہ اختیار نہیں دیا گیا ہے کہ تم اپنے جسم پر اپنی مرضی مسلط کرو بصورت دیگر تم خدا کیساتھ بغاوت کر رہے ہو ۔ یا تو اس حقیقت کو تسلیم کرو یا کہہ دو کہ ہم اللہ اور اس کے دین کو نہیں مانتے تاکہ میں معاشرہ تمہیں تمھارے حال پر چھوڑ دے

Check Also

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ ایک دن اپنے علاقے کے تندورچی کی دوکان پر گئےاور کہا

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *