قرض لینے والے کیلئے ضروری ہے کہ وہ ہر ممکن کوشش کرکے وقت پر قرض کی ادائیگی کرے ۔اگر متعین وقت پر قرض کی ادائیگی ممکن نہیں ہے اس کیلئے ضروری کہ اللہ تعالیٰ کا خوف رکھتے ہوئے قرض دینے والے سے قرض کی ادائیگی کی تاریخ سے مناسب وقت قبل مزید مہلت مانگے ۔ مہلت دینے پر قرض دینے والے کو اللہ تعالیٰ اجر عظیم عطاء فرمائے گا ۔ جو حضرات قرض کی ادائیگی پر قدرت رکھنے کے باوجودقرض کی ادائیگی میں کوتاہی کرتے ہیں انکے لیے نبی اکرم ﷺ کے ارشادات میں سخت وعدیں وارد ہوئی ہیں ۔
حتیٰ کہ آپﷺ نے ایسے شخص کی نماز جنازہ پڑھنے سے منع فرما دیا جس پر قرض ہو حتیٰ کہ اس کے قرض کو ادا کردیا جائے ۔ ابن ماجہ کی روایت میں رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان کی جان اپنے قرض کیوجہ سے معلق رہتی ہے یعنی کہ جنت کے دخول سے روک دی جاتی ہے یہاں تک کہ اس کے قرض کی ادائیگی کردی جائے۔ رسول اللہﷺ نے ایک روز فجر کی نماز پڑھنے کے بعد ارشاد فرمایا تمہارا ایک ساتھی قرض کی ادائیگی نہ کرنے کیوجہ سے جنت کے دروازے پر روک دیا گیا ہے اگر تم چاہو تو اس کو اللہ کی عذاب کی طرف جانے دو اور اگر چاہو تو اسے عذاب سے بچا لو یعنی اس کے قرض کی ادائیگی کردی جائے ۔ مسلم شریف کی روایت میں رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ شہید کے تمام گناہوں کو معاف کردیتا ہے ۔ مگر کسی کا قرضہ معاف نہیں کرتا ہے ۔بخاری شریف کی روایت میں رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی سے اس نیت سے قرض لے کہ وہ اس کو ادا کردے گا ۔
اللہ تعالیٰ اس کے قرض کی ادائیگی کیلئے آسانی پیدا کرتا ہے ۔اگر قرض لیتے وقت اس کا ارادہ ہڑپ کرنے کا ہو اللہ تعالیٰ اسی طرح کے اسباب پیدا کرتا ہے جس سے وہ مال ہی برباد ہوجاتا ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کا انتقال ہوا اگر وہ مقروض ہو تو اس کی نیکیوں سے قرض کی ادائیگی کی جائیگی ۔ اگر کوئی شخص اس کےا نتقال کے بعد اس کے قرض کی ادائیگی کردے تو کوئی معاخذہ نہیں ہوگا۔آپ کو قرض کی ادائیگی کی ایک حدیث بتاتے ہیں سنن ابی داؤد میں حضرت ابو سعید خدری ؓ روایت کرتے ہیں میں ایک دن رسول اللہ ﷺ مسجد میں تشریف لائے تو آپ کی نظر ایک انصاری شخص پر پڑی جس کا نام ابو امامہ تھا آپﷺ نے ارشاد فرمایا ابو امامہ کیا بات ہے میں تمہیں نماز کے وقت کے علاوہ مسجد الگ تھلگ بیٹھا ہوا دیکھ رہا ہوں حضرت ابو امامہ ؓ عرض کرتے ہیں یا رسول اللہ ﷺ میں غموں کا مارا ہوں قرضوں نے گھیر رکھا ہے ۔
آپﷺ نے ارشاد فرمایا کیا میں تمہیں ایک دعا نہ سکھا دوں جب تم اس کو کہو گے تو اللہ تعالیٰ تمہارے تمام غم دور کردیں گے اور تمہارا قرض اتروادیں گے ۔ یارسول اللہ ضرور سکھا دیں آپﷺ نے ارشاد فرمایا صبح وشام یہ دعا پڑھا کرو۔اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ۔جس کا ترجمہ ہے :یا اللہ میں فکر وغم سے آپکی پناہ لیتا ہوں میں بے بسی اور سستی سے آپکی پناہ لیتا ہوں اور میں قرض کے بوجھ میں دبنے سے اور لوگوں کے میرے اوپر دباؤ سے آپکی پناہ لیتا ہوں۔ حضرت ابو امامہ ؓ فرماتے ہیں میں نے صبح وشام اس دعا کو پڑھا اللہ تعالیٰ نے میرے غم دورکردیئے اور سارا قرض ادا ہوگیا۔آپ بھی اس آیت کو صبح وشام یقین کے ساتھ پڑھیں انشاء اللہ فقروفاقہ سے نجات ملے گی۔