حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ جناب رسول اللہﷺ نے ارشادفرمایا: ۔۔۔؟

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جنت میں ایک بازار ہوگا جس میں کستوری کیےٹیلے ہوں گے ہرجمعہ کو جنتی وہاں جائیں گے اور شمال کی ہوا چلے گی جوان کے چہروں اور ملبوسات پر پڑے گی تو وہ لوگ حسن وجمال میں بڑھ جائیں گے ۔

اور اپنے گھروالوں کی طرف اس حالت میں لوٹیں گے کہ ان کا حسن و جمال بہت بڑھ چکا ہوگا ان کی بیویاں ا ن سے کہیں گی قسم بخدا! ہمارے بعد آپ حضرات حسن وجمال میں خوب بڑھ گئے ہو۔ تو وہ کہیں گے اور تم بھی تو اللہ کی قسم ! ہمارے بعد حسن وجمال میں بڑھ چکی ہو۔ جنتی اپنی شکل بدل سکیں گے ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جنت میں ایک بازا ر ہے جس میں کوئی خریدوفروخت نہ ہوگی بلکہ مردوں اور عورتوں کی شکلیں ہوں گی ۔ جب کوئی مرد کسی شکل کو پسند کرے گا تو وہ اس میں داخل ہوجائے گا( اور اس مرد کی ویسی ہی شکل ہوجائے گی) اور وہیں پرحور عین کی محفلیں ہوں گی جو ایسی اونچی اور خوبصورت آوازوں میں نغمہ سرائی کریں گے ۔ کہ ویسی نغمہ سرائی مخلوقات نے نہ سنی ہوگی۔ وہ کہیں گی: ہم ہمیشہ زندہ رہیں گے کبھی فنا نہ ہوں گی، ہم نعمتوں میں پلنے والے ہیں۔ کبھی خستہ حال نہ ہوں گی، ہم راضی رہنے والی ہیں (اپنے خاوندوں پرکبھی) ناراض نہ ہون گی، خوشخبری اور مبارک ہو اس کو جو ہمارا خاوند ہے اور ہم اس کی بیویاں ہیں۔

بازار سے ل.وٹنے کے بعد شوہروں اور بیویوں کے جسموں کی خوشبوؤں میں اضافہ : حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنتی کہیں گے کہ چلو جنت کی طر ف چلیں جب وہ ٹیلوں یا پہاڑوں پر پہنچیں گے پھر واپس اپنی بیویوں کےپا س لوٹیں گے تو کہیں گے ہم تو تم سے ایسی خوشبو محسو س کررہے ہیں۔ جو پہلے تم سے نہیں آئی تھی۔ جب ہم تہارے پاس سے گئے تھے ؟ تووہ کہیں گی آپ بھی تو ایسی خوشبوکے ساتھ لوٹے ہیں جو اس سےپہلے نہیں آتی تھی۔ جب تم ہمارے پاس سے گئے تھے۔ بازار کی نعمتیں : حضرت سعید بن المسیب ؒ سے مروی ہے کہ ان کی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوئی تو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو جنت کے بازار میں ملا دے ۔ توحضرت سعید بن المسیب نے عرض کیا: اے ابو ہریرہ ! کیا جنت میں بازار ہوگا؟ فرمایا: ہاں! مجھے جناب رسول اکرم ﷺ نے بتلایا کہ جنت میں ایک بازار ہوگا جس کو فرشتوں نے گ.ھیر رکھا ہوگا، اس میں ایسی ایسی نعمتیں ہوں گی۔ جن کو آنکھوں نے نہیں دیکھا اور نہ دلو ں میں ان کا خیال گزرا اور نہ ہی ان کو کانوں نے سنا ہے ۔ چنانچہ یہ جنتی اس بازار سے جس چیز کا دل چاہے گا لے لیں گے ۔ اس بازار میں لوگ ایک دوسرے سے ملاقاتیں کریں گے ۔ ان لوگوں میں سے ہر ایک شخص اس شخص سے بھی ملاقات کرسکے گا جو اس سے اوپر کے درجہ میں ہوگا جب یہ اس کے لباس کو دیکھے گا تو اس کو گھبراہٹ ہوگی اس کا تعجب ابھی ختم نہ ہو ا ہوگا کہ اس پر بھی ویسا ہی لباس پہنا دیاجائے گا یا

اس سے بھی زیادہ خوبصورت لباس پہنا دیاجائے گا۔ اس لیے کہ وہاں کسی شخص کے لیے مناسب نہ ہوگا کہ وہ جنت میں غمگین ہوجیسا کہ اللہ تعالیٰ ارشادفرماتے ہیں: اور (وہاں جنت میں داخل ہوکر) کہیں گے کہ اللہ کا لاکھ شکر ہے جس نے ہم سے ( ہمیشہ کے لیے رنج وغم ) دور کیا، بےشک ہمارا پروردگار بڑا بخشنے ولا بڑا قدردان ہے ۔ جس نے ہم کو اپنے فضل سے ہمیشہ رہنے کے مقام میں لا اتارا جہاں نہ ہم کو کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ ہم کو کوئی پریشانی پہنچے گی۔

Check Also

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ ایک دن اپنے علاقے کے تندورچی کی دوکان پر گئےاور کہا

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *