کہ غسل جمعہ فضیلت والے اعمال میں سے ہے کہ جن کے چھوڑنے پر گناہ نہیں ہوتا اس ساری بحث کا مقصد یہ تھا کہ آپ کو جمعے کے دن کے غسل کی اہمیت معلوم ہوجائے اور معلوم یہ ہوا کہ جمعے کےدن ثواب کی نیت سے غسل کیا جائے اور چونکہ اس کی متعدد احادیث میں تاکید ہے اسی لئے اس کو سنت سمجھ کر کرنا چاہئے یہ حکم تو عام ہوا جس میں شادی شدہ اور غیر شادی شدہ سبھی شامل ہیں۔آیا جمعے کا غسل غسلِ جنابت ہی ہونا چاہئے؟ تو اس سے متعلق ایک روایت ہے کہ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ نے فرمایا کیا تم میں سے کوئی عاجز آگیا ہے کہ وہ اپنی بیوی سے ہر جمعہ جماع کرے اور اس کے لئے دو اجر ہیں ایک اجر اس کے اپنے غسل کرنے کا اور دوسرا اجر اس کی بیوی کے غسل کرنے کا ہے ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔آمین
Check Also
ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ ایک دن اپنے علاقے کے تندورچی کی دوکان پر گئےاور کہا
ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ …