کسی کو 72 سال کی عمر میں اولاد کا تحفہ ملا تو کوئی 40 سال تک روتا رہا ۔۔ 5 ایسے جوڑے جن کو خُدا نے بُڑھاپے میں اولاد کی خوشی سے نوازا

ماں بننے خواہش ہر عورت کی ہوتی ہے چاہے وہ ایک ہاؤس وائف ہو یا آفس وومن، ماں بچے کا رشتہ دنیا میں انمول سمجھا جاتا ہے۔ شادی کے بعد تو خواتین کی خواہش ہوتی ہے کہ جلد از جلد اولاد کی خوشی مل جائے، لیکن آج hamariweb.com میں ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں کچھ ایسے لوگوں کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جن کے ہاں بڑھاپے میں اولاد آئی۔

70 سال کی عمر میں اولاد:

اولاد اللہ کی دی ہوئی وہ نعمت ہے جس کا شکر انسان لفظوں میں ادا نہیں کرسکتا پھر چاہے وہ کم عمر میں اولاد دے دے یا پھر بڑی عمر میں اپنا کرشمہ دکھا دے۔ بالکل ایسا ہی بھارت کی ریاست گجرات کی 70 سالہ خاتون کے ہاں ہوا، جن کو خدا نے 70 سال کی عمر میں بچے کی خوشی سے نوازا جس پر سب ہی حیران ہیں کیونکہ عموماً خواتین 40 سال کی عمر کے بعد ماں نہیں بن پاتی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق رپرتعلقہ کے مورا گاؤں کے 75 سالہ ولجی بھائی رباڑی اور 70 سالہ جیووبین رباڑی 45 سال سے شادی شدہ ہیں لیکن ان کے ہاں کوئی اولاد نہیں تھی۔ جیووبین رباڑی اتنے سال سے اولاد کی خواہش مند تھیں لیکن کوئی خوشخبری نہیں ملی جس کے بعد بڑھاپے میں انہوں نے آئی وی ایف بے بی کا سنا تو اس نے گائناکالوجسٹ ڈاکٹر نریش بھانوسالی سے رابطہ کیا اور اولاد کی خواہش کا اظہار کیا البتہ یہ ایک مشکل مرحلہ تھا لیکن۔ خاتون اور ان کے شوہر نے اولاد کی خاطر یہ قربانی بھی دی اور بالآخر ان کے ہاں ایک صحت مند بچے کی پیدائش ہوئی۔ واضح رہے ان کا بچہ ایک ماہ کا ہوچکا ہے لیکن ان بھارتی میڈیا پر اس کی خبریں وائرل ہوئیں ہیں۔ بچے کا نام لالو رکھا گیا ہے جس کو موراگاؤں کے لوگ دیوی ماں کا نیا روپ قرار دے رہے ہیں۔ بچے کی پیدائش پر گاؤں والے بھی بہت خوش ہیں اور اس کے والدین کی خوشی تو دیدنی ہے۔

70 سال :

70 سالہ بھارتی سکھ خاتون دلجندر کور کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی جس پر ہر کسی نے حیرانی کا اظہار کیا کیونکہ آئی وی ایف عمل کے تحت اس عمر میں بچے کی پیدائش ناقابلِ یقین ہے۔

70 سال :

70 سالہ بھارتی اومکاری کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی جس پر ہر کسی نے حیرانی کا اظہار کیا کیونکہ یہ آئی وی ایف عمل کے تحت نہیں بلکہ قدرتی طور پر ہوئی

40 سال

یہ کہانی ہے بھارتی خاتون نیدی پرماہرا کی جو ایک پروڈیوسر اور فلم میکر بھی ہیں۔ انہوں نے شادی کے بعد بھی اپنے کیئریر کو آگے بڑھانے کا سوچا اور کام کی جانب توجہ دی جس پر ان کے شوہر نے ان کی بہت مدد کی۔ اس دوران یہ سوال کئی مرتبہ اٹھا کہ ہماری اولاد نہیں، لوگوں نے میں بہت بولا سوال اٹھائے، اب ایک مشرقی معاشرے میں اولاد کا دیر سے ہونا یا نہ ہونے کا الزام عورت کو ٹہرایا جاتا ہے جبکہ میرے شوہر نے کبھی مجھے کچھ بھی غلط نہ کہا اور نہ کوئی سوال کیا بلکہ ہمیشہ میرا ساتھ دیا۔ ہم دونوں نے مل کر ایک فیصلہ کیا کہ میں اپنی بیضہ دانی میں موجود انڈوں کو محفوظ یعنی فریز کرلیتی ہوں، میرے شوہر نے بھی اس کو ایک مثبت اقدام قرار دیا اور ہم نے ایسا ہی کیا، لیکن اس دوران کئی مرتبہ گھر والوں نے اور اطراف کے لوگوں نے مجھے بانجھ بھی کہا کسی نے مجھے کہا اب کیا دادی بننے کی عمر میں ماں بنو گی، وغیرہ وغیرہ، جس پر میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ اگر ان فریز انڈوں کی مدد سے ہمیں کوئی فائدہ نہ ہوا تو ہم کیا کریں گے؟ اس وقت ہم نے فیصلہ کیا کہ آئی وی ایف پراسیس کے تحت کام لیں گے۔ جب میں اپنا پروڈکشن ہاؤس بنا چکی، میری فلمیں بڑی اسکرین پر چل رہی تھیں، اب مجھے شدت سے اولاد کی ضرورت محسوس ہوئی، ہم نے ڈاکٹر سے رجوع کیا اور وہ فریز انڈے جو 30 سال کی عمر میں شادی کے وقت فریز کروائے تھے ان کا استعمال کیا اور آئی وی ایف کا مہنگا علاج کیئے بغیر ہی خدا نے ہمیں اولاد کا تحفہ دیا۔ جب بیٹا ہوا تو ایسا لگا جیسا دنیا بھر کی دولت مجھے دے دی گئی ہو۔ میں نا اُمید ہو رہی تھی لیکن مجھے لگا کہ میرا فیصلہ بالکل صحیح تھا، کیونکہ ایگز فریز کروانا بانجھ پن کا ایک اچھا علاج ہے کیونکہ یہ ہمیشہ ہر عمر میں موافق نہیں ہوتے اور اگر آپ کے پاس یہ سہولت موجود نہیں تو آئی وی ایف کے طریقے کو اپنائیں، یہی وہ طریقہ ہے جس سے آپ اولاد کا سکون حاصل کرسکتے ہیں، تو کیوں ایک عورت کو بانجھ کا طعنہ دے کر ذہنی اذیت دیتے ہو۔ میں اپنی کہانی سب کو بتاتی ہوں تاکہ لوگ تکلیف سے آگے آسانیاں سوچیں اور ان راہوں پر چل سکیں۔

65 سال

65 سالہ کشمیری خاتون نے ایک صحت مند بچی کو جنم دیا، لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ ان کے ہاں اولاد قدرتی طور پر ہوئی، انہوں نے کسی قسم کی کوئی دوائی یا علاج نہیں کروایا۔

72 سال

چارسدہ کے شاکر اللہ کو اللہ تعالیٰ نے 72 سال کی عمر میں بیٹی کی صورت میں پہلی اولاد سے نوازا لیکن یہ غربت اور بیوی کے بیماری کی وجہ سے بچی کے مستقبل کے لئے پریشان ہیں اور پکوڑے بیچ کر گزارہ کرتے ہیں۔

Check Also

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ ایک دن اپنے علاقے کے تندورچی کی دوکان پر گئےاور کہا

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *