میں ماں بننے والی تھی، لیکن گرم پانی میرے اوپر گر گیا ۔۔ ڈاکٹر نے بچے اور ماں کی جان کیسے بچائی؟ خاتون اپنی کہانی بتاتے ہوئے افسردہ ہوگئیں

میں پانچ مہینے پیٹ سے تھی تب میرے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا۔ انڈین ویب سائٹ ٹائمز آف بمبئی کی رپورٹ کے مطابق ممبئی سے تعلق رکھنے والی اس خاتون نے اپنی کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ مجھے اور میرے شوہروِنے دونوں کو بچے کی بہت خواہش تھی آخر شادی کے آٹھ مہینے بعد میں پیٹ سے ہوئی اور وہ دن میری زندگی کا بہترین دن تھا ہم بہت خوش تھے۔

میرے شوہر میرا بہت زیادہ خیال رکھتے تھے میری ہر ضد میرا ہر نخرہ اٹھاتے تھے، میری پریگنینسی کو پانچ مہینے ہوگئے تھے اور ہمارا یہ وقت بہت خوبصورت گزر رہا تھا تبھی ایک دن کچن میں پانی ابالنے کے بعد اسے اٹھاتے وقت وہ گرما گرم کھولتا ہوا پانی میرے ہاتھ سے پھسل کرمیرے اوپر گر گیا۔ تکلیف کی شدت سے میں نے چیخنا چلانا شروع کردیا میری آواز سن کر میرے شوہر بھاگتے ہوئے آئے اس وقت میں بہت گھبرائی ہوئی تھی مجھے اپنے سے زیادہ اپنے بچے کی فکر تھی کہ کہیں اسے کچھ نہ ہوجائے۔

وِنے نے فورا ایمبولینس بلائی اتنی دیر میں انھوں نے مجھے فرسٹ ایڈ دینے کیلیئے جب میری کُرتی ہٹائی تو میری جِلد کُرتی کے ساتھ ہی نکلنے لگی جسے دیکھ کر میں چلانے لگی میرے شوہر نے مجھے حوصلہ دیا اور سب ٹھیک ہوجائے گا بس یہی کہتے رہے۔ ہاسٹل پہنچنے پر میرا علاج شروع ہوا اور خوش قسمتی سے میں اور میرا بچی دونوں بچ گئے۔ میں اور وِنے بہت خوش تھے اور اس خوشی میں میں اپنا سارا درد بھول گئی۔ سب کچھ صحیح جارہا تھا کہ اچانک کچھ ہفتوں بعد مجھے میرے پیروں میں سنسنی سی محسوس ہونے لگی پاؤں سُن ہونے کے ساتھ ساتھ میری جلد نیلی اور سیاہ ہونے لگی، ڈاکٹر کو دکھانے پر اس نے کہا کہ “سرجری کرنی پڑئیگی ورنہ آپکی حالت مزید خراب ہوجائے گی”۔ یہ سن کر میں بہت پریشان ہوگئی کیونکہ میں خود ایک ڈاکٹر ہونے کے ناطے یہ بات اچھی طرح جانتی تھی کہ سرجری سے میں اپنا بچہ کھو دونگی۔

میرے شوہر اور گھر والوں نے مجھے ہر ممکن طریقے سے سمجھانے کی کوشش کی لیکن میں نہیں مانی، آخر کئی ڈاکٹرز کو دکھانے کے بعد ایک ڈاکٹر نے بغیر سرجری میرا علاج کرنے کیلیئے رجامندی ظاہر کی اور ساتھ ہی ساتھ خبردار بھی کیا کہ اگلے چار مہینے آپکے لیئے آسان نہیں ہونگے۔ اوربعد میں واقعی وہ چار مہینے میرے لیئے بہیت تکلیف دہ تھے اور میں اس حالت میں پین کِلر بھی نہیں کھا سکتی تھی۔ ایسے میں بس وِنے کا پیار انکا ساتھ اور بچے کی امید نے مجھے ہمت دی۔ آخرکار وہ دن آہی گیا 10 جون جب میرے بیٹے وِیان نے اس دنیا میں آنکیں کھولی۔ اسے دیکھ کر میں اور وِنے ساتویں آسمان پہ تھے اور خوشی کہ مارے ہمارے آنسو تھم ہی نہیں رہے تھے۔ آج میرا بیٹا تین سال کا ہے اور ہم ایک مکمل فیملی ہیں، اسکی پیدائش کسی معجزے سے کم نہیں تھی۔ اس مشکل وقت میں میرے شوہر نے جس طرح میرا خیال رکھا اسے دیکھ کر مجھے ان سے پھر محبت ہوگئی ہے۔

Check Also

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ ایک دن اپنے علاقے کے تندورچی کی دوکان پر گئےاور کہا

ایک مشہور عارف تھے.وه اپنی سادگی کے عالم میں پرانے اور بوسیده لباس کے ساتھ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *