ایک کنجوس لڑکی کو مہا سنجوس لڑکے سے پیار ہو گیا ۔ کچھ عرصہ فون پر بات چیت ہوتی رہی اور دور دور سے لیلی مجنوں دیدار یار سے حظ اٹھاتے رہے . بلآخر وصل کی تڑپ سے مجبور لڑکے نے لڑکی سے کہا اے گلبدن .. آخر کب تک تمہارا عاشق نامراد رہونگا اب تو با مراد کر دو … لڑکی نے کہا . اے میرے انگ راجا .. آگ دونوں جانب برابر لگی ہے … تم ایسا کرو رات کو ہماری گلی کے خاموشی سے پھیرے لگاو ۔ میں موقع .
دیکھ کر ایک روپے کا سکہ گلی میں کھینکو گی ، جیسے ہی سکے کی کھنک تمہاری ساعت تک کو پہونچے ، تم دیوار کود کر بے ڈھڑک میری خوابگاہ میں قدم رنجہ فرماؤ . میں چشم براہ رہونگی .. مقررہ وقت پر عاشق نا مراد کے گلی کے پھرے شروع .. ادھر معشوقہ طرح دار نے موقع تاک کے سکہ بھٹکا ، کافی دیر تک جب عاشق کی خبر نا آئی تو معشوقہ نے پیچین ہو کر بالکنی سے جھانکا ۔ تو عاشق صاحب کو گلی کی مٹی چھانتے ہوے پایا ۔۔۔
تو اس نے عاشق سے کہا یہ کیا کر رہے ہو .. عاشق بولا جان من سکہ ڈھونڈ رہا ہوں … معشوقہ بولی . ارے بیوقوف سکہ میں نے دھاگہ باندھ کر پھینکا تھا … فضول خرچی مجھے بلکل بھی پسند نہیں .. ..