ام عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:وہ مصر کی عورتیں جنہوں نے یوسف ؑ کو دیکھ کر چھریا ں اپنی انگلیوں پر چلالی ، اگر محمد ﷺ کو ایک نظر دیکھ لیں تو چھریاں اپنے دلوں پرچلائے، جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، ایک رات چاند اپنے جوبن پرتھا میں چاند کی چاندنی سے مسحور ہوکر رہ گیا، بے ساختہ میرے قدم کچی چھت والی مسجد نبوی کی طرف بڑھے، مسجد کے صحن میں کونین کا تاجدار سرخ چادر اوڑھے لیٹاتھا، میری نظر پاک پیغمبر کے چہرہ انور پرپڑی، پھر ایک نظر میں نے چاند کو دیکھا، پھر ایک نظر مدینہ کے ماہ تمام کودیکھا بے ساختہ میرے ہونٹوں سےنکلا، آقا چاند کو بھی اگر حسن ملا ہے تو تیرے چہر ہ پر انوار سے ملا ہے۔ ، آپ ہرعیب ونقصان سے پاک پیدا کئےگئے ہیں گویا آپ ایسے ہی پیدا کئے گئے جیسے حسین و جمیل پید اہونا چاہتے تھے۔
رحمت عالم جب اپنے یار غار کے ساتھ ام معبد کے دروازے پرپہنچے ، کہا اماں ، میرے یا ر کو بھو ک لگی ہے کیا کچھ کھانے کو مل سکتا ہے ، ام معبد کہتی ہیں اتنا حسین چہرہ ایس بابرکت چہرہ کہ جس نے سارے گھر کے درو دیوار روشن کردیے۔ کہا بیٹا گھر میں کچھ نہیں بکریاں چرنے کےلیے گئی ہیں، فرمایا اماںاگر اجازت دو توا س کا دودھ دو لیں۔ کہاٹھیک ہے بیٹا دیکھ لو اگر دو چار دھاریں دودھ کی نکل آئیں۔ ہائے ! پاک پیغمبر کو مبارک ہاتھوں نے بکری کے تھنوں کو چھوا، ہاں وہی ہاتھ جو اٹھتے تو ابررحمت برسنے لگتا، فرمایا اماں برتن لاؤ، ام معبد چھوٹا سا برتن اٹھا لائی، وہ بھر گیا ، کہا اور برتن لاؤ حتی ٰ کہ گھر کے سبھی برتن دودھ سے بھر گئے ، وہ بکری نبی رحمتؐ کے ہاتھوں کےلمس کو محسوس کرنے کے بعد اٹھارہ سال زندہ رہی ،
لیکن کبھی اس کا دودھ خشک نہ ہوا، صحابہ کرام مسجد نبوی میں بیٹھے آپس میں گفتگو کررہے ہیں۔ بالکل ایسا ہی ہے کسی نے کہا موسی ٰ بڑی شان والے اللہ نےکلیم اللہ بنایا ۔ بالکل ایسا ہی ہے کسی نے کہا عیسی ٰ کی بڑی شان ہے اللہ نے روح اللہ بنایا،کوئی کہتا ہے کہ آدم ؑ کی بڑی شان ہے اللہ نے صفی اللہ بنایا، کوئی کہتاہے کہ ابراہیم کی بڑی شان ہے اللہ بے خلیل اللہ بنایا، پاک پیغمبر نے فرمایا ، کل قیامت کے دن حمد کا جھنڈ ا میرے ہاتھ میں ہوگا، آدم سے لے کر عیسیٰ تک تمام انبیاء میرے جھنڈے کے نیچے ہوں گے، پرسن لو میں فخر نہیں کرتا، معراج کا موقع ہے اللہ نے بیت المقدس میں تمام انبیاء کو جمع فرمایا، اب وقت آیا نماز ادا کرنے کا، دیکھتے ہیں آج کون امامت کرواتا ہے سارے انسانوں کے باپ آدم امامت کرواتے ہیں، ساڑھے نو سال دن رات رب کی توحید کا ہوگا دینے والے نوحؑ امامت کرواتے ہیں ۔ رب کی توحید کے لیے آتش نمرود میں پھنکے جانے والے ابراہیم ؑ امامت کرواتے ہیں۔ رب کی توحید کےلیے فرعون جیسے جابر سے ٹکرانے والے موسی ؑ امامت کرواتے ہیں، دیکھتے ہیں آج نبیوں کا امام کون بنتا ہے ، سارے انبیاء جمع ہیں، جبرائیل نے محمد کا ہاتھ پکڑا اور آگے مصلحے پر کھڑا کردیا، اے رب کے حبیب ! جہاں تم موجود ہو وہاں کوئی دوسرا امام نہیں بن سکتا، نبی کریمﷺ نے فرمایا: جنت میں ایک مقام ہے جسے مقام محمود کہتےہیں ، جو اللہ پاک نے اپنے ایک خاص بندے کےلیے مخصو ص فرمایا ہے، اور میں امید رکھتا ہوں وہ بندہ میں ہوں اس لیے تم میرے لیے اللہ سے مقام محمود کا سوال کرو۔