سفید کپڑے پہننا تو سب کو پسند ہے

 اور یہ پُر سکون رنگ بھی ہے مگر ان کو داغوں سے بچائے رکھنا آسان کام نہیں، بڑے ہوں یا بچے اگر سفید رنگ کا جوڑاپہن لیں تو داغ ہر صورت لگ ہی جاتا ہے۔
بچے سفید کپڑوں پر کچھ نہ کچھ گِرا لیتے ہیں اور بڑے غلطی سے کچھ گِرا بیٹھتے ہیں جبکہ پان وغیرہ کھانے والے افراد توایک نہیں بلکہ ڈھیروں داغ لگا کر کپڑے خواتین کے لئے چھوڑ دیتے ہیں جو کہ خواتین کے لئے مشکل بن جاتے ہیں کہ اب آخر یہ ضدی داغ کیسے صاف ہوں گے۔
لیکن اب پریشان نہ ہوں ان ضدی داغوں کا توڑ ہم نے دھونڈ لیا ہے آج ہم آپ کو ایسی پانچ ٹپس بتانے جا رہے ہیں جس استعمال کر کے آپ آسانی سے سفید کپڑے صاف کر سکتی ہیں۔

سفید کپڑوں سے داغ صاف کرنے کی چند آسان ٹِپس:
• اگر سفید کپڑے پر پان کا داغ لگ گیا ہے تو صِرف اتنی ہی جگہ جہاں پان کا داغ کو اسے دودھ میں ڈِبو دیں کچھ دیر بعد مل کر صاف کریں اور اچھے واشنگ پاؤڈر سے دھو لیں داغ چلا جائے گا۔
• اگر چائے پان یا کسی اور چیز کا ضدی داغ سفید کپڑے پر لگا ہے تو اس کے لیے اس دھبے پر پسی ہوئی پھٹکری ملیں اور پھر کپڑے کو نیم گرم پانی سے دھو لیں ضدی سے ضدی داغ ہٹ جائے گا۔• ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ چائے یا کسی اور ضدی دھبے پر کوئی ٹیلکم پاؤڈر چھڑک کر اچھے سے مل لی اور اس پر ایک اور کپڑا رکھ کر استری کریں تو بنا دھوئے داغ چھُپ جائے گا۔

• ایک آسان ٹِپ یہ بھی ہے کہ بیکنگ سوڈا اور سفید سرکے کی برابر مقدار لے کر پیسٹ بنا لیں اور اسے داغ پر ڈال کر ملیں پھر واشنگ پاؤڈر سے دھو لیں داغ اُبھر کر کپڑے سے دور ہو جائے گا۔
• ایک چمچ یا پھر جتنا زیادہ داغ ہو اس حساب سے ہائیڈروجن پیراکسائیڈ اور بیکنگ سوڈا براہِ راست داغ پر ڈالیں اور رگڑ رگڑ کر صاف کریں ضدی داغ سے جان چھوٹ جائے گی۔

احتیاطی تدابیر:
• ہر گز سفید کپڑوں پر بلیچ نہ ڈالیں اس سے کپڑا خراب ہوگا اس کی رنگت پھیکی پڑ جائے گی۔• اگر بلیچ استعمال کریں تو اچھی کمپنی کا ایسا بلیچ استعمال کریں جو کپڑوں کی رنگت خراب کرنے کے بجائے ان میں نئی جان ڈالتا ہو۔• اگر آپ چاہیں تو سفید کپڑے دھونے کے بعد ان میں نیل دیں لیں تو کپڑا اور نکھر جائے گا اور پیلا پیلا نہیں رہے گا۔

Check Also

پریشان مت ہوں بند ناک کھولنے کاسب سے آسان اور تیز ترین طریقہ،مزیدجانیں

 اگر ناک بند ہوجائے یا بہت زیادہ بہنے لگے تو سانس لینا بھی دشوار ہوجاتا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *